جماعت الاحرار کے سربراہ عمر خالد خراسانی پر پابندی کی پاکستانی تجویز اقوام متحدہ میں مسترد۔اقوام متحدہ نے پاکستان دشمنی کا ایک اور ثبوت دے دیا کالعدم تنظیم پر پابندی کو مسترد کر دیا۔ All news channels

امریکہ کےصدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دونوں کوریائی ممالک کے راہنماوں کی ملاقات کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ نہیں سمجھتے کہ شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن “کوئی کھیل، کھیل رہے ہیں voc

امریکا کے نئے وزیر خارجہ سعودی عرب کے دورے پر پہنچ گئے ہیں۔ مائیک پومپیو ایران ایٹمی معاہدے کے خاتمے سے متعلق سعودی حکام سے مشورے کریں گے at

سپریم کورٹ نے کسانوں کو گنے کی فصل کے عوض ادائیگیاں نہ کرنے پر ملک بھر کے شوگرمل مالکان کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کل ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا

پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے منتظمین نے پاکستان کے صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں جلسہ ہر صورت میں کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ voa

افریقی ملک یوگنڈا میں سوشل میڈیا ٹیکس نافذ

ویسے تو فیس بک، ٹوئٹر اور واٹس ایپ وغیرہ کا استعمال مفت ہے اور بس انٹرنیٹ کا خرچہ کرنا پڑتا ہے تاہم پہلی بار دنیا میں ایک ملک سوشل میڈیا صارفین پر ٹیکس لگانے والا ہے۔

جی ہاں واقعی افریقی ملک یوگنڈا نے حیران کن اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جولائی 2018 سے سوشل میڈیا ٹیکس کا نفاذ کیا جارہا ہے۔ یوگنڈا کے وزیر خزانہ Matia Kasaija نے یہ اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ سوشل میڈیا ٹیکس نے ملکی آمدنی میں اضافے کے ساتھ قومی سلامتی کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔

ان کا کہنا تھا ‘ ہمیں ملکی سلامتی کو مستحکم بنانے اور بجلی کی فراہمی زیادہ سے زیادہ لوگوں تک ممکن بنانا چاہتے ہیں تاکہ شہری سوشل میڈیا سے زیادہ لطف اندوز اور استعمال کرسکیں’۔

انہوں نے بتایا کہ سوشل میڈیا ٹیکس ہر اس موبائل فون صارف پر لگے گا جو کہ مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز جیسے واٹس ایپ، ٹوئٹر اور فیس بک وغیرہ کا استعمال کرتے ہیں اور انہیں روزانہ 200 یوگنڈا شیلنگ (6 پاکستانی روپے سے زائد) ادا کرنا ہوں گے۔

تاہم یہ واضح نہیں کیا گیا کہ یہ ٹیکس کس طرح وصول کیا جائے گا کیونکہ بظاہر تو یہ کافی پیچیدہ کام ہے کہ یوگنڈا کے 2 کروڑ 36 لاکھ سے زائد موبائل فون صارفین کے زیراستعمال ہر ایپ کو مانیٹر کیا جاسکے۔

ویسے یوگنڈا کی جانب سے یہ اعلان کچھ زیادہ حیران بھی نہیں کیونکہ یہاں حکومت انتخابات کے دوران سوشل میڈیا پر پابندی لگا چکی ہے۔

ملک ماضی میں اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز تشکیل دینے کا اعلان بھی کرچکا ہے جبکہ فحش مواد پکڑنے والی مشین کی خریداری کا وعدہ بھی کیا، تاہم ان دونوں اعلانات پر تاحال عملدرآمد نہیں ہوسکا۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نواز اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرادری سمیت دیگر سیاستدانوں نے پشتون تحفط موومنٹ (پی ٹی ایم) کے رہنماؤں اور کارکنوں کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کے حق کی حمایت کردی۔ dn